Sunday, October 25, 2015

Allah

اے رب تیرے نام سے شروع کرتا ہوں تو بہت برا مہربان رحیم رحمان شفقت والا اور ثابت قدم رکھنے والا ہے۔

دنیا تجھسے دعا مانگتی ہے پر انکی دعا قبول نہیں ہوتی یہ شکوہ ہے اس دنیا کو پر اس دنیا میں شکوہ نام کی چیز تم نے بنائی ہی نہی ہے کیوں کے اس دنیا والوں نے اپنے مطلب کے لئے تو سب کو پہچانا مگر تمکو اپنے قریب نہی سمجھتے۔ نا جانے کتنے لوگوں کے گھر میں صبح ناشتے میں چولہا نہیں جلتا اور نہ جانے کتنے گھر میں چولہا تو جلتا ہے پر وہاں سکھ نام کی چیز نہی ہوتی سب بھاگنے میں لگے ہوئے ہیں اور تجھسے شکایت اور شکوہ کرتے رہتے ہیں کہ مالک تم دعا قبول نہیں کرتے۔ کسی بہن کا رشتہ نہیں آتا تو کوئی شادی کر کے بیزار ہے ہر کوئی نہ شکری کرتا ہے رب۔ تمہارے اور میرے بیچ میں نا جانے کتنے تعلقات ہیں پر ہر انسان اس تعلق کو کیوں نہیں سمجھتا۔ اے میرے رب تم میرے دوست بھی ہو مجھے ستر ماوں سے زیادہ محبت بھی کرتے ہو اور میری ہر مشکل میں مدد بھی کرتے ہو۔ کوئی یہ لفظ نہیں پرہےگا پر میری زبان سے نکل رہا ہے نا اتنا ہی بہت ہے کیوں کے تم میرے اتنے قریب ہو کہ میں کہتا ہوں اور تم سنتے ہو میرے رب۔
تیرا شکر ہے کہ تم میرے اتنے قریب ہو مالک۔ تم اگر رب نہ ہوتے تو میں کہاں جاتا۔ جاتا کیا اس دنیا میں ہی نہ آتا۔ مجھے پیدا کون کرتا۔ پیدا تو کیا میرا رزق کون دیتا میرے ماں باپ کو۔ تم کتنے حسیں ہو اے رب کہ اگر کبھی میں اس انٹرنیٹ پہ خوبصورت اور دلکش مچھلیوں کو دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں کے انکو کس مہربان نے کس نرمی اور مہربانی سے بنایا ہوگا کیونکہ دنیا کا قانون ہے جب کوئی کاریگر کسی فن پارے میں خوبصورتی بنانا چاہتا ہے تو وہ خوبصورتی اس کاریگر کے دل کے جزبات ہوتے ہیں جو وہ اپنے فن پارے میں ڈالتا ہے شکل صورت کی نہیں میں اس کاریگر کی تخلیق کی بات کر رہا ہوں جو اس نے دل کی گہرائی سے نکال کر اپنے فن پارے میں ڈالی ہے اب تم بتاو کے تم کتنے مہربان ہو کہ اتنی نازک مچھلیوں کو اتنی خوبصورت رنگ اور نسل دیکر بنایا رب تم کیسے ہو کتنے مہربان ہو کتنے شفیق ہو جو اتنی نازک ناز اور نکھرے والی طرح طرح کی مخلوق بنا بنا کے دنیا میں رکھی ہیں۔ تجھسے کتنی محبت ہے اے رب مجھے اس بات کو تو میں کر نہیں سکتا پر میں یہ بات ضرور کر سکتا ہوں کہ تمکو کتنی محبت ہے مجھسے۔ کیوں کہ تم واقعی ایک ہو اور ایک ہو۔ ہاں تم ایک ہی ہو کوئی تم جیسا نہی اور نا ہو سکتا ہے کیوں کہ تم واقعی رب ہو۔ تمکو دوھنڈنے کی ضرورت بھی نہی کیوں کے تم ہو اور جب تم رب ہو تو ساری دنیا تمہارے لئے کوئی اہمیت تھوری نا رکھتی ہوگی پتہ نہی کتنی ایسی دنیا بنا بنا کہ مٹا دی ہونگی 

No comments:

Post a Comment