کسی زمانے میں بادشاہوں نے اپنی زندگی میں اپنی آسائیشیں یہ رکھی تھی۔تیز رفتار سواری جیسے گھورا ۔ وہ بادشاہ آج زندہ ہوتے تو ہمارے علاقے کے بچوں بچوں کو اسکوٹر پر تیز رفتاری کر کے دیکھتا تو پاگل ہوجاتا کہ اس نے کیا تیز رفتار سواری چلائی اس سے اچھی اچھی سواریاں تو آج کل کا بچہ بچہ چلاتا ہے۔ ابھی تو صرف اسکوٹر کی بات کی ہے ہوائی جہاز کا تو نام بھی نہی لیا میں نے۔
صرف چھوٹی سی مسال دی ہے اب کس کس بادشاہ کا نام لوں اور کیا کیا مسال دوں پر ہمارے بچے بھی شکوہ کرتے رھتے ہونگے کہ تم ان کی دعا قبول نہیں کرتے ہوگے ہے نہ انکو کیا پتہ کہ انکے پاس وہ وہ چیزیں آج کہ دور میں موجود ہیں جو کسی بادشاہ کے پاس نہیں تھی کسی زمانے مگر اس سے انکو تھوری نہ فرق پرتا ہے۔
صرف چھوٹی سی مسال دی ہے اب کس کس بادشاہ کا نام لوں اور کیا کیا مسال دوں پر ہمارے بچے بھی شکوہ کرتے رھتے ہونگے کہ تم ان کی دعا قبول نہیں کرتے ہوگے ہے نہ انکو کیا پتہ کہ انکے پاس وہ وہ چیزیں آج کہ دور میں موجود ہیں جو کسی بادشاہ کے پاس نہیں تھی کسی زمانے مگر اس سے انکو تھوری نہ فرق پرتا ہے۔
No comments:
Post a Comment